Select Language


انتظامی شعبہ جات

۱- اہتمام ۲- تعلیمات ۳-محاسبی ۴- تعمیرات ۵- دارالاقامہ
۶- مطبخ ۷- برقیات وآٹا چکی ۸- صفائی ۹- کتب خانہ ۱۰- دارالافتا
۱۱-دعو ت وتبلیغ ۱۲-شعبۂ مناظرہ ۱۳-شعبۂ نشرو اشاعت

(۱) اہتمام: اہتمام مدرسے کا بنیادی اور کلیدی شعبہ ہے، کیونکہ تمام تعلیمی وانتظامی شعبہ جات کی نگرانی اور نظم ونسق، حسابات کی جانچ اور دیگر شعبوں کی جانب سے آنے والی درخواستوں اور رپورٹوں پر ضروری کارروائی اور مجلس شوریٰ کی تجاویز کا نفاذ، امورِ تعلیمات کی نگرانی اور ان سے متعلق ضروری اقدامات اس شعبے کے اہم فرائض ہیں، جملہ مدرسین وملازمین اپنے فرائض کی انجام دہی میںاہتمام کی ہدایات اوراس کے اصول کے پابند ہیں اور یہ شعبہ جملہ امور کے سلسلے میں مجلس شوریٰ کو جواب دہ ہے۔

(۲) تعلیمات: اہتمام کے بعد مدرسے کا یہ سب سے اہم ترین اساسی شعبہ ہے، تعلیمی اُمور سے متعلق طلبہ و اساتذئہ کرام کی تمام ضروریات و سرگرمیاں اس شعبے کے متعلق رہتی ہیں، شعبۂ تعلیمات حسب ذیل شعبوں پر مشتمل ہے:
(۱)شعبۂ افتا(۲) شعبۂ ادب عربی(۳) شعبۂ انگریزی ادب(۴) شعبۂ عربی ،از اوّل عربی تا دورئہ حدیث شریف (۵) شعبۂ تجوید (اردو حفص وعربی حفص) (۶) شعبۂ فارسی(۷) شعبۂ تحفیظ القرآن الکریم (۸) شعبۂ ناظرہ قرآن پاک(۹)جونیر ہائی اسکول (۱۰)شعبۂ کمپیوٹر ٹریننگ ۔

(۳) محاسبی: ہ شعبہ بھی مدرسہ کا ایک حساس شعبہ ہے۔ آمد وصرف کا مکمل حساب اسی سے متعلق ہے،کسی بھی شعبے سے آنے والے بلوں کی جانچ اور منظوری کے بعد ان کی ادائیگی، بینک میں رقوم جمع کرنے یا نکالنے، طلبا میں وظیفہ تقسیم کرنے اور سالانہ بجٹ تیار کرنے اور بجٹ کے حدود میں رہ کر مصارف اور ان کے حسابات کی ذمے داری اسی شعبے سے متعلق ہے۔
کوئی رقم بغیررسید کے داخل نہیں کی جاتی اور کوئی خرچ بغیروائوچر کے ادا نہیں ہوتا۔ جملہ مدات سے متعلق اخراجات کے تمام رجسٹر الگ الگ رکھے جاتے ہیں، ہرقسم کی آمد وصرف کو چارٹرڈ اکائونٹینٹ سے آڈٹ کرایا جاتا ہے۔ (جس کی رپورٹ ہماری ویب سائٹ پر ملاحظہ فرماسکتے ہیں)

(۴) تعمیرات: شعبۂ تعمیرات کے ذریعہ نقشے کے مطابق جدید عمارات کی تعمیر وتکمیل، قدیم عمارات کی اصلاح ومرمت ہے۔ چونکہ طلبہ کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اس لیے ان کے رہائشی کمروں اور درسگاہوں وغیرہ کی تعمیر کا سلسلہ تقریباً تسلسل کے ساتھ سال بھر جاری رہتا ہے، گذشتہ چند سالوں میں مدرسے کی تعمیرات میں زبردست اضافہ ہوا ہے چناں چہ مدرسے سے متصل ۲۶ بیگھے کے ایک وسیع وعریض میدان میں نئے نقشے کے مطابق طلبہ کے لیے دارالاقامہ، درسگاہیں،مسجد اور ایک عظیم الشان دارالحدیث کی تعمیر کی گئی ہے۔

(۵) دارالاقامہ: دارالاقامہ بھی مدرسہ ہذا کا ایک شعبہ ہے جس کے فرائض میں طلبا کے لیے قیام گاہوں کا انتظام، اور طلبہ کے آپسی نزاعی معاملات کا تصفیہ ان کو وضع قطع اور رہن سہن کے سلسلے میں تربیت دینا، نماز باجماعت کی پابندی کرانے اور نمازوں کے اوقات بالخصوص فجر وظہر میں طلبہ کو بیدار کرانے کے لیے پورے دارالاقامہ کو اساتذہ وملازمین پر تقسیم کیاگیا ہے جو نگرانی کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔

(۶) مطبخ: لبہ کو تعلیم میں یکسوئی کے ساتھ لگائے رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ تمام غیرتعلیمی مشاغل سے ان کو فارغ رکھا جائے تاکہ وہ محنت کے ساتھ اپنے قیمتی اوقات کو مطالعۂ ومذاکرے میں مشغول رکھیں، اس ضرورت کے پیش نظر مدرسے کا اپنا ایک مطبخ ہے جس میں ایک وقت میں طلبائے عزیز واسٹاف کے لیے کھانا تیار کیا جاتا ہے۔اس شعبے کے فرائض میں مطبخ سے متعلق تمام ضروری سامان کی فراہمی، دونوں وقت کھانا بنانے کی تیاری اوراس کی تقسیم، کھانا پانے والے طلبہ کا حاضری ریکارڈ ،غیر امدادی طلبہ کا قیمتاً خوراک کا حساب وکتاب نیزادخال ِسامان واخراج ِ سامان اور اس سلسلے کے تمام حسابات کی تکمیل کے ریکارڈ رجسٹرمیںدرج کرنا شامل ہیں۔

(۷) برقیات: بجلی کنکشن کے علاوہ بحمداللہ تین عدد جنریٹر ہیں۔ مدرسے کی تمام درسگاہوں،مسجد، دفاتر، شاہراہوں اور ضرورت کے مطابق ادارے کی تمام جگہوں پر بجلی کی فراہمی اوراس سے متعلق تمام ضروری انتظام، نیز جنریٹروں کی دیکھ بھال اس شعبے کے فرائض ہیں۔ اسی کے ساتھ ساتھ آب رسانی کے سلسلے میں ادارہ کے پورے احاطہ جات میں بیت الخلا، غسلخانوں اور وضوخانوں وغیرہ میں پانی کے نظام کو درست رکھنا بھی اسی شعبے سے متعلق ہے اورمدرسے کی اپنی آٹا چکی ہے، جو مطبخ کی ضرورت کے مطابق آٹا تیار کرکے دیتی ہے۔

(۸) صفائی : صفائی ستھرائی کی ضرورت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے، مدرسہ کی وسیع وعریض عمارت میں اس کی ضرورت اور بڑھ جاتی ہے تاکہ طلبہ کو صاف ستھرے اور پاکیزہ ماحول میں تعلیم حاصل کرنے کے موقع ملے اور پاکیزگی اُن کی ذہنیت پر اثر انداز ہو، اس کے لیے مدرسہ میں تین خاکروب ہیں جو دونوں وقت پابندی کے ساتھ صفائی کرتے ہیں ،اُن کے اوپر ایک نگراں بھی ہیں جو ان کی رپورٹ اہتمام کو دیتے ہیں۔

(۹) کتب خانہ: کسی بھی ادارے کی تعلیم کے استحکام کے لیے ضروری ہے کہ اس کے پاس اپنی ضرورت کے مطابق اپنا ایک کتب خانہ ہو۔ اسی بنا پر شروع سے ہی ہمارے اکابر نے مدارس میں درسی وغیر درسی تمام ضروری کتب جمع کرنے کا التزام کیا ہے بنا بریں مدرسہ ہذا کا بھی ایک کتب خانہ ہے جس میں مختلف علوم وفنون کی درسی وغیردرسی تقریباً اُنیس ہزار(۱۹۰۰۰ )کتابیں موجود ہیں، جن سے طلباء واساتذئہ کرام علمی غذا حاصل کرتے ہیں، جملہ طلبہ کو بلاکسی فیس کے سال کے شروع میں تمام درسی کتابیں کتب خانے سے ہی دی جاتی ہیں اور سالانہ امتحان کے فوراً بعد وصول کرلی جاتی ہیں۔ تاہم کتب خانے میں مختلف فنون کی بہت سی کتابوں کی ضرورت ہے، جس کے لیے اصحاب خیر حضرات سے تعاون کی اپیل ہے۔

(۱۰) دارالافتا: مدرسہ ہذا میں یہ اہم شعبہ بھی قائم ہے جس سے مسلمان اپنے اجتماعی و معاشرتی امور میں دینی رہنمائی حاصل کرتے ہیں، دارالافتامیں آنے والے استفتاء ات کا قرآن و حدیث کی روشنی میں تشفی بخش جواب دیاجاتا ہے۔مفتیان کرام کے دستخط ومہر لگانے کے بعد سوالات و جوابات کی نقول رجسٹر میں ریکارڈ رکھی جاتی ہیں۔

(۱۱) دعوت وتبلیغ: اس شعبے کے تحت طلباء واساتذہ کو قریبی علاقوں میں دعوت وتبلیغ کے لیے بھیجا جاتا ہے تاکہ وہ مسلمانوں میںاسلامی تعلیمات کی نشرواشاعت دینی عقائد کی ترویج اور اصلاح معاشرے کی خدمات انجام دیں۔

(۱۲) شعبۂ مناظرہ: مدارس ِ اسلامیہ کے قیام کا مقصد جہاں مسلمانوں میں دینی بیداری پیدا کرنا ہے وہیں اُن کے ایمان وعقائد پر ہونے والے حملہ کا دفاع بھی ہے چناں چہ اسی مقصد کے تحت اس شعبہ میں طلبہ کو فرق باطلہ سے گفتگو کا سلیقہ اور اُن کے جوابات کا طریقہ سکھلایا جاتا ہے ، جمعرات کے دن بعد نماز ِ عشاء اساتذۂ مدرسہ کی نگرانی میں اس کی مشق کرائی جاتی ہے جس میں طلبہ بڑے ذوق وشوق سے حصہ لیتے ہیں ۔چند سالوں میں ہی بحمدللہ اس کے اچھے نتائج سامنے آئے ہیں ۔

(۱۳) شعبۂ نشرواشاعت: یہ بھی مدرسہ کا اہم شعبہ ہے ، ادارہ کی رودادیں ، کیلنڈر، جنتریاں ، رسیدات وغیرہ یہیں سے تیار ہوکر چھپوائی جاتی ہیں، ہفتہ واری اصلاحی مضمون (مرتبہ مفتی محمداسلم صاحب شیخ الحدیث مدرسہ) جو نماز ِ جمعہ سے پہلے پڑھ کر سنانے کے لیے بستی باغوں والی اور قرب وجوار کی مساجد میں بھیجاجاتا ہے یہیں سے شائع ہوتا ہے(یہ مضامین تین ضخیم جلدوں میں طبع ہوکر منظر عام پر آچکے ہیں )اس کے علاوہ حسب ِ ضرورت ، اہتمام ، تعلیمات اور محاسبی کے بہت سے تحریر ی کام ،مختلف اشتہارات واعلانات بھی یہیں سے شائع ہوتے ہیں۔

Copyright © 2021 Khadimul-Uloom All rights reserved.